صرف ایک ٹوئٹ نے گوگل کو 100 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا دیا

صرف ایک ٹوئٹ نے گوگل کو 100 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا دیا

اوپن اے آئی نے اپنا پہلا مصنوعی ذہانت سے چلنے والا ویب براؤزر چیٹ جی پی ٹی اٹلاس متعارف کروا دیا، اور اس کی اطلاع ٹویٹر پر نشر ہوتے ہی گوگل کے شیئرز تقریباً 5 فیصد گر گئے۔

نتیجتاً گوگل کی پیرنٹ کمپنی کی مارکیٹ ویلیو میں تقریباً 100 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، جب اس کے شیئرز 252.68 ڈالر سے گر کر 246.15 ڈالر تک پہنچ گئے۔

یہ قدم اوپن اے آئی کو گوگل کے براہِ راست مقابلے میں لا کھڑا کرتا ہے، جو دنیا کا سب سے مقبول ویب براؤزر گوگل کروم چلا رہا ہے، جس کے صارفین کی تعداد 3 ارب سے زیادہ ہے۔

چیٹ جی پی ٹی اٹلاس ایک ذاتی نوعیت کا براؤزر ہے، جو صارفین کو نہ صرف آن لائن سرچ کی سہولت فراہم کرے گا بلکہ فلائٹ بکنگ، دستاویزات کی تدوین، اور ڈیٹا تجزیہ جیسے مختلف کام بھی انجام دے سکتا ہے۔ ہر ویب سائٹ پر ‘Ask ChatGPT’ کا آپشن موجود ہوگا، جس کے ذریعے صارفین براہِ راست مواد سے متعلق سوالات یا ہدایات دے سکیں گے۔

اوپن اے آئی کے مطابق چیٹ جی پی ٹی کے صارفین کی تعداد 800 ملین سے زیادہ ہے، جن میں سے زیادہ تر مفت سروس استعمال کرتے ہیں۔ کمپنی نے کہا ہے کہ وہ اشتہارات سمیت مزید منافع بخش طریقے تلاش کر رہی ہے۔

اوپن اے آئی کے سی ای او سام آلٹمین کے مطابق، چیٹ جی پی ٹی اٹلاس ‘ایک دہائی میں آنے والا نایاب موقع’ ہے، جو براؤزر کے استعمال کے طریقے کو بدل دے گا۔

یہ براؤزر سب سے پہلے macOS پر دستیاب ہوگا، اور جلد ونڈوز، آئی او ایس، اور اینڈرائیڈ پر بھی پیش کیا جائے گا۔ ‘ایجنٹ موڈ’ میں، جو فی الحال صرف پریمیم صارفین کے لیے ہے، چیٹ جی پی ٹی صارف کی جانب سے مکمل آن لائن کارروائیاں خود انجام دے سکتا ہے، جیسے کسی نسخے کے اجزاء تلاش کرنا اور انہیں خودکار طور پر آن لائن اسٹور سے خریدنا۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.