بلٹ پروف گاڑیاں: خیبرپختونخوا نے واپس کیں، بلوچستان نے طلب کر لیں
بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر خیبرپختونخوا حکومت بلٹ پروف گاڑیاں لینے سے انکار کر رہی ہے تو انہیں بلوچستان حکومت کے حوالے کر دیا جائے تاکہ دہشتگردی کے خلاف مؤثر کارروائی کی جا سکے۔
سرفراز بگٹی نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں کہا کہ بلوچستان بھی خیبرپختونخوا کی طرح دہشتگردی سے متاثر ہے، اور اگر یہ گاڑیاں وہاں استعمال نہیں ہو رہیں تو ہمیں دی جائیں تاکہ ہم اپنے اہلکاروں کو بہتر تحفظ فراہم کر سکیں۔
خیبرپختونخوا کے نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے وفاقی وزارتِ داخلہ کی فراہم کردہ بلٹ پروف گاڑیوں کو ’’ناقص‘‘ قرار دیتے ہوئے واپس کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ گاڑیاں خیبرپختونخوا پولیس کی ’’تضحیک‘‘ ہیں اور انہیں واپس کیا جانا چاہیے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے خیبرپختونخوا حکومت کے فیصلے کو ’’غیر سنجیدہ‘‘ قرار دیا اور کہا کہ بلٹ پروف گاڑیاں وزیراعظم کی ہدایت پر دی گئی تھیں، لیکن صوبائی حکومت سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ بدلنے سے دہشتگردی کے خلاف آپریشن نہیں رکے گا، اور نئے وزیراعلیٰ کو سمجھنا چاہیے کہ یہ جنگ پورے ملک کی ہے، سیاست کا میدان نہیں۔
خیبرپختونخوا کے انکار پر محسن نقوی نے بلٹ پروف گاڑیاں فوراً بلوچستان بھیجنے کا اعلان
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے اعلان کیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے دی گئی بلٹ پروف گاڑیاں لینے سے انکار کے بعد، یہ گاڑیاں فوری طور پر بلوچستان بھیجی جائیں گی تاکہ صوبے میں انسدادِ دہشت گردی کے اقدامات کو مزید تقویت مل سکے۔
محسن نقوی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پر کہا کہ خیبرپختونخوا کے لیے مختص گاڑیاں اب بلوچستان کو منتقل کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس کی دہشت گردی کے خلاف قربانیاں قابلِ فخر ہیں، اور بلٹ پروف گاڑیوں کی فراہمی سے ان کی کارکردگی مزید بہتر ہوگی۔
یہ بیان وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ایک ٹویٹ کے جواب میں سامنے آیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بلوچستان بھی دہشت گردی سے بری طرح متاثر ہے اور مؤثر کارروائیوں کے لیے اضافی حفاظتی سازوسامان کی ضرورت ہے۔ سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ عوام کا تحفظ حکومتِ بلوچستان کی اولین ترجیح ہے اور سیکیورٹی اقدامات کو مزید مؤثر بنایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل وفاقی وزیرِ داخلہ نے تین بلٹ پروف گاڑیاں خیبرپختونخوا پولیس کو فراہم کی تھیں، لیکن نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے ان گاڑیوں کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت دی کہ یہ گاڑیاں واپس کر دی جائیں۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ وفاقی گاڑیاں ناقص ہیں اور صوبائی حکومت پولیس کے لیے نئی گاڑیاں اور اضافی وسائل خود فراہم کرے گی۔
تاہم سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بلٹ پروف گاڑیاں اگرچہ پرانی ہیں، لیکن ان کی حفاظتی افادیت برقرار ہے اور وفاقی وزارتِ داخلہ نے انہیں پولیس کے سیکیورٹی آپریشنز کے لیے مختص کیا تھا۔