بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کا رش دن بدن بڑھ رہا ہے جبکہ بنیادی ادویات اور سہولیات کی کمی نے شہریوں کو شدید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔ سول اسپتال اور بولان میڈیکل کمپلیکس میں روزانہ ہزاروں مریض آتے ہیں مگر بستروں، ادویات اور عملے کی کمی کے باعث زیادہ تر مریضوں کو مایوس لوٹنا پڑتا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی وارڈز میں بھی اکثر دوائیں دستیاب نہیں ہوتیں اور مریضوں کے لواحقین کو نجی میڈیکل اسٹورز سے مہنگے داموں دوائیں خریدنا پڑتی ہیں
۔ دیہی علاقوں سے آنے والے مریض خصوصاً سخت مشکلات کا شکار ہیں کیونکہ انہیں نہ صرف علاج کے لیے کئی کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے بلکہ علاج کے اخراجات بھی برداشت کرنے پڑتے ہیں۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سہولیات کی کمی کے باوجود وہ پوری کوشش کر رہے ہیں
کہ مریضوں کو علاج فراہم کریں، لیکن وسائل ناکافی ہیں۔ اگر فوری طور پر فنڈز اور ادویات فراہم نہ کی گئیں تو صحت کا نظام شدید بحران کا شکار ہوسکتا ہے۔شہری حلقوں نے حکومت بلوچستان اور محکمہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتالوں میں ادویات اور جدید سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔