کوہلو میں مون سون شجرکاری مہم کا آغاز عوام میں سات ہزار پودے تقسیم کیے جائینگے

کوہلو میں مون سون شجرکاری مہم کا آغاز عوام میں سات ہزار پودے تقسیم کیے جائینگے

کوہلو(رپورٹ احمد مری )بلوچستان کے ضلع کوہلو میں مون سون شجرکاری مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ڈپٹی کمشنر کوہلو عظیم جان دومڑ نے گورنمنٹ بوائز ماڈل ہائی اسکول میں پودا لگا کر مہم کا افتتاح کیا ڈپٹی کمشنر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شجرکاری مہم کا مقصد علاقے کو سرسبز و شاداب بنانا اور ماحولیاتی آلودگی کے بڑھتے ہوئے خدشات پر قابو پانا ہے انہوں نے بتایا کہ مہم کے دوران تین ہزار پودے اسکولوں، سرکاری اداروں اور عوامی مقامات پر لگائے جائیں گے جبکہ سات ہزار پودے عوام میں بلا معاوضہ تقسیم کیے جائیں گے

 

تاکہ ہر شہری اس کار خیر میں اپنا کردار ادا کر سکے ڈویژنل فاریسٹ آفیسر جان محمد کاکڑ نے کہا کہ کوہلو کے ماحول اور موسم کے مطابق بیری، شیشم، سنتا اور دیگر مقامی اقسام کے درخت لگائے جا رہے ہیں جو علاقے کو سرسبز بنانے میں دیرپا کردار ادا کریں گے انہوں نے کہا کہ شجرکاری صرف پودے لگانے تک محدود نہیں رہنی چاہیے بلکہ ان کی دیکھ بھال اور حفاظت بھی سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے تقریب میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر جعفر خان زرکون، ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن حفیظ اللہ مری،وائس پرنسپل ہائی اسکول پرنسپل ہائی اسکول آزاد شہر ضیاء الرحمن، سمیت شہریوں، اساتذہ، طلبہ اور محکمہ جنگلات کے عملے کی بڑی تعداد شریک ہوئی مقررین نے کہا کہ درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے اور اگر ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے تو یہ آئندہ نسلوں کے لیے قیمتی سرمایہ ثابت ہوں گے

 

شجرکاری مہم کے دوران گورنمنٹ ہائی اسکول، اوریانی، بوائز ڈگری کالج، گرلز کالج، مختلف پبلک پارکس، سرکاری دفاتر اور مرکزی شاہراہوں کے اطراف بھی پودے لگائے گئے شہریوں طلبہ اور محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے اپنے ہاتھوں سے پودے لگا کر ماحول کو بہتر بنانے کا عزم کیا محکمہ جنگلات کی جانب سے بتایا گیا کہ اس مہم کے تحت ایسے مقامات پر بھی درخت لگائے جا رہے ہیں جہاں مٹی کٹاؤ اور خشک سالی کے خطرات زیادہ ہیں تاکہ نہ صرف زمین کو محفوظ کیا جا سکے ماہرین ماحولیات کے مطابق اگر اس مہم کے دوران لگائے گئے درختوں کی باقاعدہ نگہداشت کی جائے تو آئندہ چند برسوں میں کوہلو کا منظرنامہ نمایاں طور پر بدل جائے گا

 

سرسبز پہاڑ، سایہ دار درخت اور خوشگوار ماحول نہ صرف مقامی آبادی کے لیے فائدہ مند ہوگا بلکہ آئندہ نسلوں کو بھی بہتر اور صحت مند فضا میسر آئے گی شہریوں کا کہنا تھا کہ حکومت کی یہ کاوش قابل تحسین ہے تاہم شجرکاری کی کامیابی صرف اسی وقت ممکن ہے جب عوام ان پودوں کو اپنی ذاتی ذمہ داری سمجھ کر ان کی حفاظت کریں۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.