سی پیک کا نیا دور، پاکستان اور چین میڈیا و ثقافت میں شراکت داری بڑھانے پر متفق
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے کے تحت تعاون کو فروغ دینے کے لیے اسلام آباد میں ایک سینئر چینی وفد کی میزبانی کی۔ سی پی ای سی سنٹر میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں جولائی میں ہونے والے 14ویں مشترکہ رابطہ کمیٹی (جے سی سی) کے اجلاس کی تیاریوں اور میڈیا، فنون اور ثقافت میں تعاون کے نئے امکانات تلاش کرنے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔
چینی وفد کی قیادت کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے انٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ (آئی ڈی سی پی سی) کے ترجمان اور اس کے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن بیورو کے ڈائریکٹر جنرل مسٹر ہو ژاؤمنگ کر رہے تھے۔ ان کے ہمراہ مسٹر ہو شیاؤڈونگ، مسٹر فان شیلیان اور مسٹر لی زیشو سمیت سینئر عہدیدار بھی تھے۔ اسلام آباد میں چینی سفارتخانے کے سفارت کار بشمول ڈپٹی چیف آف مشن مسٹر شی یوآن کیانگ اور اتاشی مسٹر ژانگ ڈو نے بھی شرکت کی۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے ملاقات کے دوران پاکستان کے نوجوانوں میں تنقیدی سوچ اور اختراع کاری کو پروان چڑھانے کی ضرورت پر زور دیا، جو کہ قومی ترقی کے اہداف کے ساتھ عوامی اعتماد کو ہم آہنگ کرنے میں چین کی کامیابی کے مترادف ہے۔ انہوں نے چین ک کے مسلسل تعاون اور حمایت کو سراہا اور دوطرفہ تعلقات کو گہرا کرنے میں عوام سے عوام اور میڈیا کے تبادلوں کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے جے سی سی کے آئندہ اجلاس کی اہمیت پر کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جے سی سی کا یہ اجلاس یہ سی پیک کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہوگا، جس میں روانی سے کارروائی کو یقینی بنانے کے لیے تیاری کے سلسلہ میں ورکنگ گروپ کے اجلاس پہلے ہی جاری ہیں۔
بات چیت میں دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور معلوماتی فرق کو ختم کرنے کے لیے جدت پر مبنی خیالات بھی پیش کیے گئے۔ ان میں صحافیوں اور ڈیجیٹل مواد کے تخلیق کاروں کے درمیان تبادلے کے پروگراموں کے ساتھ ساتھ مقبول او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر انگریزی میں ڈب شدہ چینی مواد کا اشتراک کرنے کی تجاویز شامل ہیں تاکہ پاکستانی نوجوانوں کو چینی معاشرے اور سی پیک کی پیش رفت کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، نے بھی شرکت کی، انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے تجویز پیش کی کہ دونوں ممالک کے سوشل میڈیا کی مضبوط موجودگی کے ساتھ صحافیوں اورانفلیوانسرزکے لیے خصوصی طور پر ڈیجیٹل ایکسچینج پروگرام شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد مستند کہانی سنانے کے ذریعے باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینا اور پاک چین اقتصادی راہدار کے بارے میں غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے۔
منصوبہ بندی کمیشن کی ممبر ڈویلپمنٹ کمیونیکیشن محترمہ آمنہ کمال نے اس خیال کی حمایت کی اور تجویز پیش کی کہ انگریزی اور اردو میں ڈب کیے گئے مواد کو ڈیجیٹل اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کے ذریعے وسیع پیمانے پر قابل رسائی بنایا جانا چاہیے تاکہ نوجوان سامعین کو زیادہ مؤثر طریقے سے اس عمل میں مصروف کار کیا جا سکے۔
دیگر سینئر شرکاء میں پلاننگ کمیشن کے چیف گورننس جاوید سکندر، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پی آئی ڈی ای) کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم جاوید اور سی پیک کے علاقائی رابطہ اور انفراسٹرکچر کے ماہر ڈاکٹر مزمل ضیاء شامل تھے۔
اجلاس کے اختتام پر پاک چین تعاون کو مذاکرات، تخلیقی صلاحیتوں اور عوامی شمولیت کے ذریعے مضبوط بنانے کا مشترکہ عزم کیا گیا۔