ملک گیر تباہی: بارشوں سے 178 اموات، 85 بچے لقمۂ اجل بن گئے

اسلام آباد / لاہور: مون سون بارشوں اور اس سے جڑے حادثات نے ملک بھر میں تباہی مچا دی—این ڈی ایم اے کی تازہ رپورٹ کے مطابق 26 جون سے 17 جولائی 2025 تک پاکستان میں کم از کم 178 افراد جاں بحق اور 491 زخمی ہوئے۔ مرنے والوں میں 85 بچے بھی شامل ہیں، جب کہ زخمیوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ یہ عبوری اعداد صوبائی ڈیزاسٹر اتھارٹیز سے موصولہ رپورٹس پر مبنی ہیں۔

سب سے زیادہ نقصان پنجاب میں ہوا جہاں 103 اموات اور 385 زخمی رپورٹ ہوئے؛ بچوں کی ہلاکتیں بھی زیادہ تر اسی صوبے سے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں 38، سندھ میں 20، بلوچستان میں 16 اور آزاد کشمیر میں 1 ہلاکت رپورٹ ہوئی۔ گلگت بلتستان اور اسلام آباد سے تاحال کوئی جان نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔

صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تباہ کن بارشوں نے صورتِ حال کو ڈرامائی طور پر بگاڑ دیا: 54 افراد (جن میں 22 بچے) جاں بحق اور 227 زخمی ہوئے—زیادہ تر واقعات پنجاب میں مکانات گرنے، کرنٹ لگنے اور ڈوبنے کے باعث پیش آئے۔ حکام نے نشیبی علاقوں اور برساتی نالوں کے قرب و جوار میں الرٹ بڑھا دیا ہے۔

بارشوں نے املاک کو بھی نہیں بخشا: مجموعی طور پر 610 گھر (156 مکمل تباہ، 454 جزوی متاثر) متاثر ہوئے جبکہ 126 مویشی بہہ گئے یا ہلاک ہوئے۔ امدادی اداروں نے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشنز، عارضی شیلٹرز اور اشیائے خورونوش کی فراہمی شروع کر دی ہے، تاہم مسلسل بارشیں رسائی کو مشکل بنا رہی ہیں۔

محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے اور این ڈی ایم اے نے متعلقہ ضلعی و صوبائی اداروں کو ہائی الرٹ رہنے، آبادیوں کی بروقت انخلا اور حساس ڈھانچوں کی نگرانی کی ہدایت کی ہے۔ حکام نے 2022 جیسی تباہ کن سیلابی صورتِ حال کے خدشے کو رد نہیں کیا۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.