آبادی، لیبر فورس اور روزگار

آبادی، لیبر فورس اور روزگار

2023 میں ہونے والی ساتویں مردم شماری کے مطابق پاکستان کی کل آبادی 24 کروڑ 15 لاکھ ہو چکی ہے، جس میں 12 کروڑ 43 لاکھ مرد اور 11 کروڑ 72 لاکھ خواتین شامل ہیں۔ پاکستان کی آبادی کی ایک اہم خصوصیت اس کی نوجوان نسل ہے — ملک کی 26 فیصد آبادی 15 سے 29 سال کی عمر کے درمیان ہے جبکہ 53.8 فیصد افراد کام کرنے کی عمر یعنی 15 سے 59 سال کے زمرے میں آتے ہیں۔ یہ “ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ” اگر مؤثر طریقے سے سائنسی علم اور ٹیکنالوجی سے لیس انسانی وسائل میں تبدیل کیا جائے تو یہ پائیدار ترقی اور جدت کا ایک طاقتور انجن بن سکتا ہے۔

پاکستان کی حکومت نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور ان کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ اس سلسلے میں نمایاں اقدامات میں وزیرِ اعظم یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر لون اسکیم اور “اسکلز فار آل” پروگرام شامل ہیں، جن کا مقصد نوجوانوں میں کاروباری سوچ، فنی تربیت اور ڈیجیٹل مہارتیں پیدا کرنا ہے۔ یہ اقدامات ایک جامع حکمت عملی کا حصہ ہیں جس کے تحت پاکستان کی آبادیاتی خصوصیات کو معاشی ترقی اور سماجی استحکام کے لیے مثبت محرک بنایا جا رہا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ حکومت بیرون ملک روزگار کے مواقع بھی تلاش کر رہی ہے تاکہ ملک میں بے روزگاری میں کمی لائی جا سکے اور ترسیلات زر میں اضافہ کیا جا سکے۔

جہاں تک صنفی مساوات کا تعلق ہے، حکومت پاکستان خواتین کے خلاف ہر قسم کے امتیازی سلوک کے خاتمے اور معاشرے میں ہر سطح پر صنفی مساوات اور خواتین کے بااختیار ہونے کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے ایجنڈے سے طویل عرصے سے وابستہ ہے۔ 1948 میں انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے (UDHR) کے ابتدائی دستخط کنندگان میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ، پاکستان سات اہم بین الاقوامی انسانی حقوق کے معاہدوں کا بھی فریق ہے، جن میں خواتین کے خلاف امتیازی سلوک کے خاتمے سے متعلق کنونشن (CEDAW) بھی شامل ہے۔

خواتین کی سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے 2024 کے لیے وزیرِ اعظم ویمن ایمپاورمنٹ پیکیج نافذ کیا ہے۔ یہ جامع پروگرام خواتین کی اقتصادی شمولیت، مالی خود مختاری، مہارتوں کی ترقی اور قیادت کے مواقع فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.