کوئٹہ کھنڈر، عوام بےحال، 90 فیصد بجٹ کہاں گیا؟

کوئٹہ کھنڈر، عوام بےحال، 90 فیصد بجٹ کہاں گیا؟

بلوچستان حکومت آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے منگل کو نیا بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے، جس کا تخمینہ ایک کھرب روپے سے زائد لگایا جا رہا ہے۔ حکومت نے تعلیم، صحت، اور امن و امان کو اپنی اولین ترجیحات قرار دیا ہے۔ تاہم، رواں مالی سال کے بجٹ کے استعمال پر متضاد آرا سامنے آ رہی ہیں۔

ترجمان بلوچستان حکومت، شاہد رند کے مطابق حکومت نے موجودہ مالی سال کے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (PSDP) کے 200 ارب روپے میں سے 90 فیصد بجٹ خرچ کر لیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ ترقیاتی بجٹ کا اتنا بڑا حصہ استعمال ہوا ہے۔ باقی 10 فیصد بھی مالی سال کے اختتام سے قبل جاری کر دیا جائے گا تاکہ منصوبے مکمل ہو سکیں۔

شاہد رند کا دعویٰ ہے کہ حکومت نے تعلیم، صحت، زراعت، ماہی گیری، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور توانائی جیسے اہم شعبوں پر بھرپور توجہ دی ہے اور فنڈز کے مؤثر استعمال کو یقینی بنایا گیا ہے۔

تاہم، سینئر صحافی و تجزیہ کار سید علی شاہ کا کہنا ہے کہ اصل سوال یہ ہے کہ خرچ ہونے والا بجٹ عام آدمی کو کیا فائدہ دے سکا؟ کوئٹہ آج بھی کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے، اور دور دراز کے علاقے پتھر کے دور میں جینے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے شفافیت پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ 90 فیصد بجٹ خرچ کرنے کے باوجود عوامی سہولیات میں کوئی انقلابی تبدیلی نہیں آئی۔

معاشی ماہرین نے بھی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے دعوے صرف کاغذی ہیں، کیونکہ نہ کوئی میگا پراجیکٹ شروع ہوا، نہ سڑکیں بہتر ہوئیں، اور نہ ہی اسپتالوں میں سہولیات میسر آئیں۔ سیکیورٹی کی صورتحال بھی بگڑ چکی ہے، جس سے تجارتی سرگرمیاں مفلوج ہو گئی ہیں۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.