کوئٹہ: گرین بس کی چابی چھین لی گئی، عملے کو دھمکیاں
زرغون روڈ پر لوکل بس ڈرائیوروں نے گرین بس سروس کے عملے پر مبینہ تشدد کیا اور بس کی چابی نکال کر لے گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق لوکل بس ڈرائیوروں نے گرین بس ڈرائیور اور دیگر عملے کو دھمکیاں دیں اور بس جلانے تک کی بات کی۔ اس دوران مسافروں کو بھی ہراساں کیا گیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی لوکل بس انتظامیہ کی جانب سے گرین بس پر حملے اور شیشے توڑنے کے واقعات سامنے آ چکے ہیں۔ اطلاع ملنے پر پولیس، ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی جبکہ ایک لوکل بس کو پکڑ کر بند بھی کر دیا گیا۔
گرین بس سروس پر حملہ عوام کے حق پر حملہ ہے، سیکریٹری ٹرانسپورٹ
زرغون روڈ پر گرین بس سروس پر حملے اور عملے سے بدسلوکی کے واقعے کے بعد سیکریٹری ٹرانسپورٹ بلوچستان محمد حیات خان کاکڑ نے اعلان کیا ہے کہ ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈرائیور اور عملے کے ساتھ بدتمیزی، دھمکیاں دینے اور بس کی چابی چھیننے کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے۔
سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے مزید کہا کہ گرین بس منصوبہ عوامی سہولت کے لیے شروع کیا گیا ہے اور اس پر حملہ عوام کے حق پر حملہ تصور ہوگا۔ ضلعی انتظامیہ کو فوری طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے جبکہ متعلقہ ٹرانسپورٹرز کے خلاف کارروائی کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث کسی بھی فرد کے خلاف ڈرائیور کی مدعیت میں ایف آئی آر درج ہوگی۔محمد حیات کاکڑ نے واضح کیا کہ گرین بس سروس کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا اور کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے ٹرانسپورٹ یونینز کو متنبہ کیا کہ وہ اپنی حدود میں رہیں ورنہ سخت کارروائی ہوگی۔ عوامی حلقوں اور شہری تنظیموں نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گرین بس سروس کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے