صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کون تھے؟

صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کون تھے؟

امریکہ کی قدامت پسند سیاست کو بدھ کے روز ایک بڑا دھچکا لگا جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی اتحادی اور ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے کے شریک بانی چارلی کرک کو یوٹاہ میں ایک عوامی تقریب کے دوران گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔

31 سالہ چارلی کرک یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں تین ہزار افراد کے سامنے تقریر کے بعد عوام سے گفتگو کر رہے تھے کہ اچانک قریبی عمارت کی چھت پر کھڑا شخص گولی چلا کر غائب ہوگیا۔ گولی ان کی گردن میں لگی، انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا مگر جانبر نہ ہو سکے۔ ان کی اہلیہ اور اہل خانہ موقع پر موجود تھے لیکن محفوظ رہے۔

صدر ٹرمپ نے کرک کی ہلاکت کو امریکہ کا “تاریک لمحہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ “چارلی نوجوانوں کی آواز اور ایک سچا محب وطن تھے۔”

پولیس نے ابتدائی طور پر دو افراد کو حراست میں لیا مگر شواہد نہ ملنے پر رہا کر دیا۔ قاتل تاحال مفرور ہے اور اس کی تلاش جاری ہے۔

واقعے نے امریکہ سمیت عالمی سطح پر غم و غصہ پیدا کر دیا۔ سابق صدر باراک اوباما، برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر اور اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نتن یاہو نے اس قتل کی شدید مذمت کی۔ نتن یاہو نے کہا کہ “چارلی کرک آزادی اور سچ کے دفاع کی پاداش میں قتل ہوئے۔”

چارلی کرک کا پس منظر

چارلی کرک نے صرف 18 سال کی عمر میں ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے کی بنیاد رکھی، جو اب امریکہ کے 850 سے زائد کالجز میں سرگرم ہے۔ انہوں نے ٹرمپ کی انتخابی مہم میں اہم کردار ادا کیا اور ہزاروں ووٹرز کو رجسٹر کیا۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں ٹرمپ کی جیت کا معمار بھی کہا جاتا ہے۔

وہ اپنے پوڈکاسٹ اور سوشل میڈیا پر ٹرانسجینڈر شناخت، مذہبی اقدار اور موسمیاتی تبدیلی جیسے متنازع موضوعات پر جرات مندانہ مؤقف کے لیے شہرت رکھتے تھے۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.