افغانستان سے بلااشتعال فائرنگ پر پاک فوج کا بھرپور جواب، متعدد افغان فوجی اور خوارج ہلاک، چوکیاں تباہ

افغانستان سے بلااشتعال فائرنگ پر پاک فوج کا بھرپور جواب، متعدد افغان فوجی اور خوارج ہلاک، چوکیاں تباہ

پاک افغان بارڈر پر افغانستان کی طرف سے بِلا اشتعال فائرنگ پر پاک فوج نے بھرپور جواب دیتے ہوئے کئی چیک پوسٹوں کو تباہ جبکہ متعدد افغان فوجیوں اور خوارج کو ہلاک کردیا، افغان طالبان ساتھیوں کی لاشیں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان فورسز نے پاک افغان سرحد پر 6 مقامات انگور اڈا، باجوڑ، کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا بھی تھا۔

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فوج کی چوکس اور مستعد پوسٹوں کی جانب سے تیزی کے ساتھ بھرپور اور شدید جواب دیا گیا جو اب بھی جاری ہے، پاک فوج نے فوری طور پر شدید رد عمل دیتے ہوئے متعدد افغانی پوسٹوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کی بروقت کارروائی سے افغانستان کی متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ، درجنوں افغان فوجی اور خارجی دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق طالبان اپنی متعدد پوسٹیں چھوڑ کر بھی فرار، لاشیں بکھری ہوئی ہیں، افغانستان کی جانب سے یہ جارحیت اُس وقت کی جا رہی ہے جب افغان وزیر خارجہ ہندوستان کا دورہ کر رہا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز کی جانب سے پاک افغان بارڈر کے قریب موجود خوارج اور داعش کے دہشت گرد کیمپوں اور ٹھکانوں کو انتہائی مہارت کے ساتھ نشانہ بنایا جاررہا ہے جبکہ افغان فورسز کئی علاقوں سے پسپائی اختیار کر چکی ہیں۔

خارجیوں اور افغان فورسز کے خلاف ایک اور بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے کھرچر فورٹ کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کھرچر فورٹ فتنہ الخوارج کا مرکز تھا جسے مؤثر کارروائی کے ذریعے مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق متعدد افغان طالبان کی چوکیوں اور خارجیوں کی تشکیلوں کو بھی بھاری نقصانات پہنچا جبکہ قائمقام افغان حکومت کی سر پرستی میں چلنے والے خوارج اور داعش کے ٹھکانوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا گیا۔

پاکستان کی جانب سے آرٹلری، ٹینکوں، ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا، اسکے علاوہ داعش اور خوارج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لئے فضائی وسائل اور ڈرونز کا بھی استعمال کیا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جوابی کارروائی میں افغان فورسز کے اُن ہیڈ کوارٹر کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے جو داعش اور فتنہ الخوارج کو پنا دیتے رہے ہیں۔

سیکورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے افغان فورسز کے خلاف بھرپور اور مؤثر جوابی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دورانِ میلا اور ترکمانزئی کیمپس کو ہدف بنا کر تباہ کیا گیا جبکہ خرلاچی سیکٹر میں ویڈیو میں پاکستانی فورسز افغانی پوسٹوں کو درست نشانے پر مارتی دکھائی دے رہی ہیں۔ مزید براں، افغان جنڈوسر پوسٹ بھی مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہیں۔

ذرائع نے یہ بھی واضح کیا کہ کارروائیوں کے دوران پاکستانی فورسز انتہائی احتیاط سے کام لے رہی ہیں تاکہ صرف وہی اہداف نشانہ بنائے جائیں جو براہِ راست پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں اور غیرجانبدار یا سویلین اہداف کو ممکنہ حد تک محفوظ رکھا جائے۔

افغان طالبان کا پاکستان پر حملہ، جوابی کارروائی میں پاک فوج کا 19 افغان چوکیوں پر قبضہ

گزشتہ شب افغان طالبان کی جانب سے مغربی سرحد پر موجود پاکستان کی متعدد چیک پوسٹوں پر بلا اشتعال حملہ کیا گیا جس پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے پاک فوج نے حملہ ناکام بنادیا اور افغان طالبان کو بھاری نقصان پہنچایا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان طالبان نے بین الاقوامی سرحد پر موجود پاکستانی چیک پوسٹس پر اس وقت حملہ کردیا جب افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی بھارت کے دورے پر ہیں۔

افغان چیک پوسٹس کی تباہی
رپورٹس کے مطابق افغان طالبان نے بدینی، خرلاچی، انگور اڈا، باجوڑ، کرم، دیر اور چترال کی سرحدی پوسٹوں پر حملہ کردیا جس کے بعد پاک فوج نے نہ صرف ٹینکوں اور بھاری توپوں سے افغان طالبان کی چوکیوں کو تباہ کیا بلکہ ڈرونز اور ایئرفورس کے طیاروں کی مدد سے افغان سرزمین پر موجود ٹی ٹی پی کے کیمپوں کو بھی نشانہ بنایا۔

ڈرونز اور پاک فضائیہ کے طیاروں کی کارروائی
اس سے قبل افغان طالبان کی فوج نے ایک پریس ریلیز میں کہا تھا کہ یہ حملے گزشتہ دنوں کابل میں مبینہ طور پر پاک فوج کی فضائی کارروائی کی جوابی کارروائی کے طور پر کیے جارہے ہیں تاہم پاک فوج کے زبردست جواب کے بعد نصف شب افغان طالبان کی وزارت دفاع نے حملے ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حملے کے دوران افغان فورسز کے اُن ہیڈ کوارٹر کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے جو داعش اور فتنہ الخوارج کو پناہ دیتے رہے تھے، پاکستان نے مختلف سیکٹرز میں طالبان فورسز کے منوجبا کیمپ بٹالین ہیڈکوارٹر، کھرچر فورٹ، درانی کیمپ اور ترکمانزئی ٹاپ بھی پر کامیاب اسٹرائیک کرکے تباہ کردیا جس میں متعدد افغان اہلکاروں کی اموات ہوئیں۔

اس کے علاوہ پاکستان نے طالبان فورسز کے غزنالی ہیڈ کوارٹر (نوشکی سیکٹر)، جنڈوسر پوسٹ اور شہیدان پوسٹ کو بھی کامیابی سے نشانہ بنایا۔

پاک فوج نے جنوبی وزیرستان میں انگور اڈا، قلعہ عبداللہ اور باجوڑ میں سرحد پار افغان چوکیوں کو بھی بمباری سے تباہ کیا گیا جس کے بعد افغان طالبان ساتھیوں کی لاشیں اور بھاری اسلحہ چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

افغان چوکیوں پر پاکستان کا قبضہ
پی ٹی وی نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان نے اعلیٰ الصبح تک افغانستان کی بارڈر پر موجود 19 افغان پوسٹوں، جہاں سے پاکستان پر حملے کیے جا رہے تھے، پر قبضہ کر لیا ہے جن کی غیرمصدقہ ویڈیوز بھی جاری ہوئیں جن میں پاک فوج کو افغان کیمپس کے موجود دیکھا جاسکتا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کا ردعمل
پاکستان نے بھارت و افغانستان کے مشترکہ اعلامیے اور بھارت میں افغان نگران وزیرِ خارجہ کے بیانات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق وزارتِ خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری (ویسٹ ایشیا و افغانستان) نے آج افغانستان کے سفیر کو طلب کرکے پاکستان کے گہرے خدشات سے آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا افغانستان کو تنہائی سے نکالنے اور دہشتگردی کے خاتمے پر زور

ترجمان نے بتایا کہ افغان سفیر کو بتایا گیا ہے کہ مشترکہ اعلامیے میں جموں و کشمیر کو بھارت کا حصہ قرار دینا اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور جموں و کشمیر کی قانونی حیثیت کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

بیان میں اس اقدام کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی قربانیوں اور ان کے حقِ خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد کے خلاف شدید بے حسی قرار دیا گیا۔

سعودی عرب کا ردعمل

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ کشیدگی میں اضافے سے گریز کریں اور بات چیت، حکمت اور تحمل کا مظاہرہ کریں، تاکہ خطے میں امن و استحکام کو برقرار رکھا جا سکے۔

سعودی حکومت نے اس موقع پر یہ بھی واضح کیا کہ وہ ایسی تمام علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا جو امن، استحکام اور خوشحالی کے فروغ کا باعث بنیں خاص طور پر پاکستانی اور افغان عوام کے بہتر مستقبل کے لیے۔

سعودی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق سعودی عرب خطے میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کا خواہاں ہے اور چاہتا ہے کہ برادر اقوام پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آئے تاکہ دونوں قومیں خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکیں۔

کرم بارڈر، انگور اڈہ پر موجود غیور قبائل کا افغانیوں کو دو ٹوک پیغام، سوشل میڈیا پر آڈیو پیغام جاری

قبائلی عوام نے افغانستان کی سرزمین سے آنے والے دہشت گردوں کے خلاف خود ہتھیار اٹھانے کا اعلان کر دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ایک پشتو آڈیو پیغام میں مقامی قبائلیوں نے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ وطن کے دفاع کے لیے پاک فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

پیغام میں کہا گیا ہے کہ وطن کا دفاع ہم پر فرض ہے اور ہم اس کا دفاع کرنا بخوبی جانتے ہیں۔

ہم نے ماضی میں بھی دہشت گردوں کو سبق سکھایا تھا اور اگر دوبارہ ایسی حرکت کی گئی تو پھر سبق سکھانا ہمیں آتا ہے۔

قبائلی عوام نے مؤقف اختیار کیا کہ افغانستان سے آنے والے دہشت گرد مسلسل پاکستانی سرحدی علاقوں میں دراندازی کر رہے ہیں جس پر حکومت اور سیکیورٹی اداروں کو بھرپور جواب دینا ہوگا۔

قبائلی عمائدین نے یہ بھی واضح کیا کہ امن قائم رکھنے کے لیے وہ سیکیورٹی اداروں سے مکمل تعاون کریں گے اور اگر ضرورت پڑی تو اپنی مدد آپ کے تحت اپنے علاقوں کا دفاع کریں گے۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.