مند میں دو مقامات پر پاکستانی فورسز پر مسلح افراد کا حملہ

مند کے علاقے میں دو مختلف مقامات، سورو اور مھیر، پر پاکستانی فوج کے کیمپوں پر مسلح افراد نے بیک وقت حملے کیے، جن میں فورسز کو جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ اسی دوران بلوچستان کے علاقے جھاؤ میں بھی مسلح افراد نے مین روڈ پر قائم لیویز چوکی پر قبضہ کر کے وہاں سے ہتھیار ضبط کیے اور چوکی کو نذرِ آتش کر دیا۔

ذرائع کے مطابق، جھاؤ کے قریب واقع نوندڑہ میں پاکستانی فورسز کی چوکی پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا، جس کے دوران ایک کواڈ کاپٹر بھی مار گرایا گیا۔ حملہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا اور علاقے میں فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔

اب تک کسی بھی تنظیم نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم گزشتہ دنوں بلوچستان میں ہونے والے متعدد حملوں کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند مسلح گروہوں نے قبول کی تھی۔ بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس)، بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف)، اور بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے اس سال پاکستانی فوج پر کئی مربوط حملے کیے ہیں، جو صوبے میں سکیورٹی صورتحال کی سنگینی اور کشیدگی میں اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں۔

کالعدم تنظیم بی ایل ایف نے ذمہ داری قبول کرلی

مشکے اور کولواہ کے مختلف مقامات پر قابض پاکستانی فوج اور ڈیتھ اسکواڈز پر حملوں میں پانچ اہلکار جان بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔ بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بتایا کہ 6 اور 8 اگست کو مشکے اور کولواہ میں قابض پاکستانی فوج اور ڈیتھ اسکواڈز کو چار مختلف مقامات پر نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں پانچ اہلکار جان بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔

ترجمان کے مطابق، 6 اگست کو بی ایل ایف کے سرمچاروں نے مشکے کے علاقے بنڈکی میں فوج کے چیک پوسٹ پر اسنائپر حملہ کیا، جس میں ایک اہلکار جان بحق ہوا، جبکہ فوجی کیمپ کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔

8 اگست کو کولواہ میں تین مختلف مقامات پر قابض فوج اور ڈیتھ اسکواڈز پر حملے کیے گئے۔ پہلے حملے میں گیشکور کے فوجی کیمپ کو دو طرف سے بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا، جو تقریباً آدھے گھنٹے تک جاری رہا۔ اس دوران دشمن نے شہری علاقوں پر مارٹر گولے داغے۔ جھڑپ کے بعد سرمچار بحفاظت واپس نکل گئے اور دشمن کو جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔

دوسرے حملے میں کولواہ گراڈی کے فوجی کیمپ پر راکٹ فائر کیے گئے، جس میں دشمن کے دو اہلکار جان بحق ہوئے۔ تیسرے حملے میں کولواہ ڈنڈار کے مادگ کلات علاقے میں شدید لڑائی ہوئی، جہاں سرمچاروں نے دشمن کے دو اہلکاروں کو نشانہ بنایا اور اپنے گھیرے میں آئے ساتھیوں کو بحفاظت نکال کر اپنے ٹھکانوں تک پہنچایا۔

بی ایل ایف نے مشکے اور کولواہ میں کیے گئے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد بلوچستان کے حصول تک قابض فوج، اس کی تنصیبات اور پراکسی ڈیتھ اسکواڈ کو نشانہ بناتی رہے گی۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.