پاکستان اور جمہوریہ انڈونیشیا کے صدور نے آج وزیراعظم ہاؤس میں باہمی تعلقات اور تعاون کے فروغ کے لیے اعلیٰ سطحی ملاقات کی۔ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے صدر ایچ ای پرابوو سوبیانتو کا پرتپاک استقبال کیا اور ان کے اعزاز میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
ملاقات میں نجی اور وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی جس میں نائب وزیرِاعظم و وزیر خارجہ محمد اسحق دار، چیف آف آرمی اسٹاف و چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، کابینہ اراکین اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
دونوں رہنماؤں نے سیاسی، اقتصادی، تجارتی، دفاعی، صحت، تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی، زراعت اور ماحولیاتی شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ اس موقع پر 7 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ بھی عمل میں آیا۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ انڈونیشیا کے صدر کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں اور دونوں ممالک کے تعلقات ہر آزمائش پر پورے اترے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے ہم پرعزم ہیں۔
دونوں رہنماؤں نے انڈونیشیا-پاکستان ترجیحی تجارتی معاہدے (IP-PTA) کا جائزہ لینے اور تجارتی حجم بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اس کے علاوہ ہالال انڈسٹری، زرعی اجناس، آئی ٹی، فنی اور پیشہ ورانہ تعلیم، سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی زور دیا گیا۔
صدر پرابوو سوبیانتو نے پاکستان کی فضائی حدود میں جی ایف 17 تھنڈر طیاروں کی سلامی کو اعزاز قرار دیا اور دونوں ممالک کے تعلقات کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے صحت، تعلیم، تجارت، زراعت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
دونوں رہنماؤں نے کشمیر اور غزہ سمیت عالمی و علاقائی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا اور پرامن حل، انسانی حقوق کے تحفظ اور عالمی اداروں میں قریبی تعاون پر زور دیا۔ وزیرِاعظم نے صدر سوبیانتو کی غزہ میں امن اور انسانی مدد کی کوششوں کو سراہا۔
صدر پرابوو سوبیانتو کا یہ پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے، جس کے دوران وہ صدر مملکت آصف علی زرداری سے بھی ملاقات کریں گے۔ یہ دورہ پاکستان اور انڈونیشیا کے 75 سالہ دوستانہ تعلقات کی یادگار بھی ہے۔