کیا بھارت پاکستان کا پانی روک سکتا ہے؟ ماہرین اور حکام کی رائے سامنے آگئی

کیا بھارت پاکستان کا پانی روک سکتا ہے؟ ماہرین اور حکام کی رائے سامنے آگئی

اسلام آباد: بھارت کی جانب سے انڈس واٹرز ٹریٹی معطل کرنے کے اعلان کے بعد پاکستان کے لیے پانی کی فراہمی بند کرنے کی دھمکی پر خطے میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے واضح کیا ہے کہ بھارت راجستھان کے لیے دریائی پانی موڑنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے اور پاکستان کو پانی کی فراہمی روکنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

بین الاقوامی نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، 1960 میں ہونے والے انڈس واٹرز معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دریاؤں کا پائیدار اور منصفانہ اشتراک تھا۔ تاہم، بھارت نے حالیہ بیان میں اس معاہدے کو قومی مفاد اور بدلتے ہوئے حالات کے تناظر میں معطل کرنے کا عندیہ دیا ہے، جسے پاکستان نے پانی کے حق اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

پانی روکنا کتنا ممکن ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کے پاس فی الحال ایسے کوئی بڑے ڈیم یا آبی ذخائر موجود نہیں جن کے ذریعے وہ فوری طور پر پاکستان کے لیے پانی کی فراہمی کو روک سکے۔ اس لیے عملی طور پر یہ اقدام فی الوقت قابل عمل نہیں ہے۔

پاکستان پر ممکنہ اثرات
پاکستان کی معیشت، زراعت اور توانائی کا تقریباً 80 فیصد انحصار انہی دریاؤں سے آنے والے پانی پر ہے۔ بھارت کی جانب سے اس طرح کی دھمکیاں پاکستان کی زرعی پیداوار، خوراک کی سیکیورٹی، معاشی استحکام اور عوامی صحت پر سنگین اثرات مرتب کر سکتی ہیں۔

فوج اور حکومت کا ردعمل
پاکستانی فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھارت کے اس اقدام کو ‘پاگل پن’ قرار دیتے ہوئے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دریاؤں کا پانی روکنے کی کوئی بھی کوشش پاکستان کے لیے “ریڈ لائن” عبور کرنے کے مترادف ہوگی، جس پر بین الاقوامی سطح پر سخت ردعمل دیا جائے گا۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.