بلوچستان حکومت نے بینک آف بلوچستان کے قیام کے لیے 12 ارب روپے مختص کر دیے

بلوچستان حکومت نے صوبائی کابینہ کے بیسویں اجلاس میں بنک آف بلوچستان کے قیام کی اصولی منظوری دے دی ہے۔ اجلاس کی صدارت وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کی، جنہوں نے ہدایت کی کہ بنک کو آئندہ سال تک عملی شکل دی جائے اور اس کا انتظامی بورڈ مکمل شفافیت اور 100 فیصد میرٹ کی بنیاد پر قائم کیا جائے۔ بنک کو ہر قسم کے سیاسی دباؤ اور مصلحتوں سے آزاد رکھا جائے گا۔بنک کے قیام کے لیے ابتدائی سرمایہ 12 ارب روپے مختص کیا گیا ہے، جس میں ابتدائی طور پر 10 ارب روپے شامل ہوں گے اور بعد میں مزید 2 ارب روپے شامل کیے جائیں گے۔

حکومت کے منصوبے کے مطابق، اہم مراحل درج ذیل ہیں:25 دسمبر: بزنس پلان کابینہ سے منظوری کے بعد اسٹیٹ بینک میں جمع کیا جائے گا۔26 جنوری: اسٹیٹ بینک کی ہدایات کے مطابق کارروائی مکمل کی جائے گی۔26 مارچ: بنک کے لائسنس کے لیے درخواست جمع کروائی جائے گی۔26 اپریل: بجٹ 2026-27 میں 10 ارب روپے مختص کیے جائیں گے

 

۔26 مئی تا جولائی: بورڈ آف ڈائریکٹرز اور رجسٹریشن کا عمل مکمل ہوگا۔26 اگست تا جنوری 2027: لیمٹڈ بینکنگ حکومت کے دائرہ کار میں منظور ہوگی۔فروری 2027: اسلامک کمرشل بنک آف بلوچستان مکمل طور پر قائم ہوگا۔حکومت کا کہنا ہے کہ بنک کے قیام سے بلوچستان میں بینکاری خدمات، سرمایہ کاری اور بڑے ترقیاتی منصوبوں کو مضبوط مالی معاونت فراہم ہوگی اور صوبے کی معاشی ترقی میں نئی راہیں کھلیں گی۔

Author

آپ بھی پسند کر سکتے ہیں…
Leave A Reply

Your email address will not be published.