بلوچستان میں خشک سالی تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہے اور صورتحال گھمبیر ہوتی جارہی ہے۔ صوبے کے مغربی اور جنوب مغربی بیشتر علاقوں میں پورا سال بارش نہ ہونے کے باعث پانی کا بحران شدید ہونے لگا ہے۔
محکمہ موسمیات نے خشک سالی سے متعلق ایڈوائزری رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ جیوانی میں 314 دن, دالبندین میں 275 دن, نوکنڈی میں 263 دن جبکہ پنجگور میں 234 دن سے بارش نہیں ہوئی۔ اسی طرح کوئٹہ میں 103 دن، تربت میں 101 دن اور پسنی میں 80 دن سے موسمی نمی کا سلسلہ رک چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چاغی، گوادر، کیچ، خاران، مستونگ، نوشکی، پشین، قلعہ عبداللہ، پنجگور اور واشک سمیت بلوچستان کے کئی اضلاع خشک سالی کی شدید لپیٹ میں ہیں۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ مئی سے نومبر تک جیوانی اور پنجگور میں سو فیصد جبکہ دالبندین، نوکنڈی میں 99 فیصد اور کوئٹہ میں 87 فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی۔ تربت میں 64 فیصد اور پسنی میں 50 فیصد بارشوں میں کمی رپورٹ ہوئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے صوبائی حکومت کو ہنگامی اقدامات کی سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں پانی کے کم استعمال کی آگاہی مہم فوراً شروع کی جائے، جبکہ صحت اور ویٹرنری کی موبائل ٹیمیں فوری طور پر ان علاقوں کا رخ کریں تاکہ عوام اور مویشی پانی کی کمی کے اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔