کمپٹیشن کمیشن نے اسٹیل کارٹل پر 1.5 ارب روپے جرمانہ عائد کر دیا

کمپٹیشن کمیشن نے اسٹیل کارٹل پر 1.5 ارب روپے جرمانہ عائد کر دیا

کمپٹیشن کمیشن نے اسٹیل کارٹل کے خلاف بڑا فیصلہ سناتے ہوئے عائشہ اسٹیل ملز اور انٹرنیشنل اسٹیلز پر مجموعی طور پر 1 ارب 50 کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا ہے۔ دونوں کمپنیاں تین سال (جولائی 2020 تا دسمبر 2023) کے دوران اسٹیل کی قیمتوں میں اووسطاً 111 فیصد اضافہ کر کے صارفین کو نقصان پہنچانے میں ملوث پائی گئی ہیں۔

عائشہ اسٹیل پر 64 کروڑ 83 لاکھ روپے اور انٹرنیشنل اسٹیلز پر 91 کروڑ 42 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ کمپنیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر کبیر سدھو اور ممبر بشریٰ ناز پر مشتمل بینچ نے فیصلہ دیا کہ کمپنیوں کی مینجمنٹ اور چیف ایگزیکٹیوز براہِ راست قیمتوں کے گٹھ جوڑ میں ملوث پائے گئے۔

کمپٹیشن کمیشن نے کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ 60 دن میں جرمانہ جمع کرائیں۔ ادائیگی میں تاخیر پر روزانہ ایک لاکھ روپے اضافی جرمانہ ہوگا۔ کارٹلائزیشن اور قیمتوں کے گٹھ جوڑ کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی اور قوانین کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

کمپٹیشن کمیشن نے 2021 میں شکایات کی بنیاد پر انکوائری شروع کی تھی اور جون 2024 میں کمپنیوں کے دفاتر پر چھاپے مار کر ثبوت اکٹھے کیے۔ تجزیے سے بیک وقت قیمتوں میں اضافے کا انکشاف ہوا اور کارٹل ثابت ہوا۔ مارچ 2025 میں دونوں کمپنیوں کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیے گئے تھے۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.