پنجاب میں تباہی کے بعد بپھرا ریلا سندھ میں داخل، پنجند پر اونچے درجے کا سیلاب
پنجاب میں تباہی مچانے کے بعد بپھرا ہوا سیلابی ریلا سندھ میں داخل ہوگیا ہے اور ہیڈ پنجند پر پانی کی سطح انتہائی اونچے درجے پر پہنچ گئی ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق پنجند بیراج پر پانی کی آمد اور اخراج 4 لاکھ 46 ہزار 820 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمہ اطلاعات سندھ کے مطابق تریموں بیراج پر پانی کی آمد و اخراج 5 لاکھ 8 ہزار 371 کیوسک ہے جبکہ گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران وہاں پانی میں ایک لاکھ 12 ہزار 576 کیوسک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ دوسری جانب گڈو بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 66 ہزار 151 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 28 ہزار 487 کیوسک رہا۔ سکھر بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 29 ہزار 990 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 81 ہزار 985 کیوسک جبکہ کوٹری بیراج پر آمد 2 لاکھ 45 ہزار 452 اور اخراج 2 لاکھ 26 ہزار 497 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
دریائے چناب میں بھی صورتحال نہایت تشویشناک ہے۔ لیاقت پور میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب جاری ہے جہاں نوروالا شہر کا زمیندارہ بند ٹوٹنے سے پانی گھروں اور اسکولوں میں داخل ہوگیا ہے۔ اس کے نتیجے میں فصلیں تباہ اور مقامی آبادی محصور ہو گئی ہے، جنہیں نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔
شورکوٹ میں بھی دریائے چناب کا ریلا 4 لاکھ 88 ہزار 169 کیوسک کے ساتھ باہو برج سے گزر رہا ہے، جس سے 42 موضع جات اور 200 سے زائد دیہات زیر آب آ گئے ہیں۔ درجنوں کچے مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
اسی طرح جلالپور پیروالہ میں بھی درجنوں دیہات ڈوب گئے ہیں جبکہ سیلابی ریلا شہر کے حفاظتی بند سے ٹکرا گیا ہے، جس کے باعث جلالپور شہر کو بھی شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔