بھارت کا جنوبی ایشیا میں اثر ختم، امریکا پاکستان کو اہم شراکت دار ماننے لگا
اسلام آباد: پاکستان کی متوازن خارجہ پالیسی اور مؤثر عسکری ڈپلومیسی عالمی سطح پر اس کی اہمیت بڑھا رہی ہے۔ بین الاقوامی جریدے دی ڈپلومیٹ کی رپورٹ کے مطابق، امریکی ترجیحات اب بھارت کی بجائے پاکستان کی جانب مائل ہیں۔ پاکستان جنوبی ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ میں امریکا کے لیے اہم شراکت دار بن گیا ہے، اور حالیہ پاک-بھارت تنازعات نے امریکی اندازے میں عسکری توازن بدل دیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت اب امریکا کا نیٹ سکیورٹی پرووائیڈر بننے کے لیے موزوں نہیں رہا، جبکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات میں مشترکہ مفادات اور ہم آہنگی بڑھ گئی ہے۔ امریکا اب بھارت کو جنوبی ایشیا میں متبادل شراکت دار کے طور پر نہیں دیکھ رہا، جس سے بھارت کے لیے پریشانی پیدا ہوئی ہے۔
دی ڈپلومیٹ نے مزید لکھا کہ بھارت نے گزشتہ سالوں میں امن کی پیشکش کو کشیدگی بڑھا کر رد کیا، بلوچستان میں خفیہ مداخلت کی اور ٹارگٹ کلنگ مہم چلائی۔ مئی 2025ء میں پاک-بھارت تنازعے کے دوران ایٹمی تصادم کے خدشات بڑھ گئے، تاہم امریکا نے جنگ بندی میں کردار ادا کیا۔ بھارت کے مذاکرات سے انکار نے امریکا کے ساتھ تعلقات میں عدم یقینی اور تناؤ پیدا کیا۔