بلوچستان کابینہ ہل گئی، وزراء پر دہشتگردوں کو فنڈنگ کا الزام

بلوچستان کابینہ ہل گئی، وزراء پر دہشتگردوں کو فنڈنگ کا الزام

کوئٹہ (نامہ نگار) بلوچستان کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ معتبر ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر نگرانی 4 صوبائی وزراء اور 5 مشیروں کو تبدیل کیے جانے کا امکان ہے، جب کہ بعض مشیروں کے محکمے بھی تبدیل کیے جا رہے ہیں۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بلوچستان کے متعدد وزراء پر کالعدم تنظیموں کو فنڈنگ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، جن کی بنیاد پر نیب اور دیگر احتسابی ادارے متحرک ہو چکے ہیں۔ ایک سینئر وزیر کے خلاف کرپشن کا میگا اسکینڈل بھی آئندہ چند دنوں میں منظر عام پر آنے والا ہے، جس کے سلسلے میں ان کے محکمے کے کئی افسران پہلے ہی معطل کیے جا چکے ہیں۔ ان افسران کو انکوائری کے بعد ملازمت سے برخاست بھی کیا جا سکتا ہے۔

ممکنہ تبدیلیاں اور نئی شمولیت:

علی مدد جتک، نواب چنگیز مری، نوابزادہ طارق مگسی اور زرک مندوخیل کو کابینہ میں شامل کرنے کی اطلاعات۔

بخت محمد کاکڑ (وزیر صحت)، علی حسن زہری (وزیر زراعت)، صادق عمرانی (وزیر آبپاشی)، ظہور بلیدی اور عاصم کرد گیلو سے وزارتیں واپس لیے جانے کا امکان۔

میر علی حسن زہری کو بورڈ آف ریونیو، راحیلہ حمید درانی کو محکمہ صحت، سردار غلام رسول عمرانی کو امور نوجوانان، اور حاجی علی مدد جتک کو مائنز اینڈ منرلز کا قلمدان سونپے جانے کی اطلاعات۔

ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے کابینہ میں کسی تبدیلی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مکمل اختیار وزیراعلیٰ کے پاس ہے۔

Author

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.