پاکستان میں تعینات انڈونیشیا کے سفیر رحمت ہندیارتا کوسوما کا پشاور میں خیبر پختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کا دورہ .بورڈ آفس پہنچنے پر وائس چیئرمین سید محمود نے انکا استقبال کیا اور انھیں خیبرپختونخوا کی روایتی پگڑی اور سووینئر پیش کئے۔بورڈ دورہ کے موقع پر انکو دی جانے والی بریفنگ میں ڈائریکٹر بزنس فیسیلیٹیشن اقبال سرورنےخیبرپختونخوا کے وژن، ،کردار اور مشن کے پی کے ممکنہ سرمایہ کاری شعبوں کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں جہاں مشترکہ تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔اس دوران بورڈ حکام نے انڈونیشیا کی بزنس کمیونٹی کو سفیر موصوف کے ذریعے صوبے میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت بھی دی اور انہیں خطے کے تجارتی راہداریوں اور ذرایع سے استفادہ اٹھانے پر زور دیا۔ڈائریکٹر بزنس فیسیلیٹیشن نے انڈونیشین سفیر اور انکی بزنس کمیونٹی کو ستمبر 2024 میں خیبر پختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کی انٹرنیشنل انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ ایکسپو اسلام آباد میں شرکت کی دعوت بھی دیدی۔
انہوں اس دورے کو انڈونیشیا اورکے پی کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا جس سے اقتصادی تعاون اور باہمی خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔اس موقع پر بورڈ کے وائس چیئرمین نے اپنے خطاب میں کے پی میں سرمایہ کاری کے سٹریٹجک فوائد پر روشنی ڈالی اور یہاں کے کثیر قدرتی وسائل، ہنر مند افرادی قوت اور سرمایہ کار دوست پالیسیوں کا حوالہ دیا۔ انہوں نے خطے میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے کیلئے مختلف صنعتوں میں انڈونیشیا کی مہارت سے فائدہ اٹھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔انھوں نے کہا کہ اس تجارتی دورے سے نہ صرف کاروباری روابط مضبوط ہونگے.بلکہ انڈونیشیا اور کے پی کے درمیان مسلم خطہ ہونے کی وجہ سے موجود ثقافت اور تاریخی روابط کے بارے میں بھی گہرے تعلقات کو فروغ ملیگا۔
انہوں نے کہا کہ بورڈ اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے اور خطوں میں کاروبار کیلئے نئے مواقع پیدا کرنے کیلئے انڈونیشیا کیساتھ مسلسل شراکت داری کا منتظر ہے۔انڈونیشین سفیر نے اس موقع پر کے پی کیساتھ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے انڈونیشیا کے عزم کا اظہارکیا۔ انھوں نے غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول پیدا کرنے میں بورڈ آف انوسٹمنٹ کی کوششوں کو سراہا اور مشترکہ اہداف کے حصول میں مسلسل تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے اس موقع پر ایک تفصیلی دستاویزی فلم اور پریزنٹیشن کے ذریعے انڈونیشیائی مارکیٹ اور اسکی ترقی کے بارے میں معلومات بھی شریک کیے اور دنیا میں ان کی مضبوط اور مستحکم معیشت اور بنیادی ڈھانچے کی نمائش پیش کی۔