اسلام آباد: وفاقی حکومت نے گوادر پورٹ کو مکمل طور پر آپریشنل کرنے کے لیے حتمی پلان تیار کر لیا ہے، جس کے تحت چین سمیت متعلقہ ممالک سے رابطہ کاری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں گوادر پورٹ کے حوالے سے ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں وسطی ایشیائی ریاستوں اور دیگر متعلقہ ممالک کو سفارتی سطح پر آن بورڈ لینے کی کوشش کی جائے گی۔
حکومت نے گوادر میں غیر ملکی باشندوں کے لیے مخصوص علاقے میں جدید رہائشی عمارتیں تعمیر کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، جبکہ عمان میں موجود بلوچ کمیونٹی کو گوادر میں سرمایہ کاری کی دعوت دینے کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔
مزید برآں، حکومت نے سنگاپور اور متحدہ عرب امارات کی طرز پر گوادر فری زون کو مکمل طور پر فعال کرنے اور چینی فشنگ ٹرالرز کے خاتمے کے بعد مقامی فشنگ انڈسٹری کی ترقی کے لیے گوادر میں جدید فشنگ پراسیسنگ یونٹ قائم کروانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی کابینہ کے 14 رکنی کمیٹی نے گوادر پورٹ سے متعلق تاخیر اور مسائل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری کام کا آغاز کر دیا ہے۔ کمیٹی آئندہ ماہ اپنی رپورٹ پیش کرے گی، جس میں عملی اقدامات کے حوالے سے سفارشات دی جائیں گی۔