چیف جسٹس آف پاکستان کون ہوگا؟ خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل پا گئی جس کا اجلاس کل ہوگا اور وہ نئے چیف جسٹس آف پاکستان کا فیصلہ کریگی.واضح رہے کہ مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلزپارٹی ، جمعیت علمائے اسلام ، سنی اتحاد کونسل اور ایم کیو ایم کی طرف سے کمیٹی کے لیے نام بھیجے جانے کے بعد 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے ارکان قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، نوید قمر اور سینیٹر فاروق نائیک کو نامزد کیا گیا۔ مسلم لیگ ن کی طرف سے ارکان قومی اسمبلی خواجہ آصف، احسن اقبال، شائستہ پرویزملک اور سینیٹر اعظم ندیرتارڑ کو نامزد کیا گیا۔جمعیت علمائے اسلام نے سینیٹر کامران مرتضیٰ کا نام سینیٹ سیکرٹیریٹ کو بھیجا گیا۔سنی اتحاد کونسل نے پاکستان تحریک انصاف سے مشاورت کے بعد ارکان قومی اسمبلی بیرسٹر گوہر خان، صاحبزادہ حامد رضا اور سینیٹر بیرسٹرعلی ظفر کا نام دیا گیا جبکہ ایم کیو ایم کی طرف سے رکن قومی اسمبلی فاروق ستار کا نام بھیجا گیا
۔یاد رہے کہ آج اسپیکر قومی اسمبلی نے چیف جسٹس کی نامزدگی کے حوالے سے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے لیے چیئرمین سینٹ کو خط ارسال کیا تھا۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے آج بروز پیر چیف جسٹس کی نامزدگی کے لیے آئین کے آرٹیکل 175 اے کی شق 3 بی کے تحت قائم ہونے والی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے لیے چیئرمین سینیٹ کو خط ارسال کیا، جبکہ سیکرٹری قومی اسمبلی نے اسپیکر کی ہدایت پر قومی اسمبلی میں موجود جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کو خطوط ارسال کیے۔اسپیکر نے چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی کو لکھے گئے خط میں چیف جسٹس کی نامزدگی کے لیے قائم کی جائے والی پارلیمانی کمیٹی کیلئے سینیٹرز کے نام مانگے جبکہ سیکرٹری جنرل قومی اسمبلی نے اسپیکر کی جانب سے قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی رہنماؤں کو ممبران قومی اسمبلی کے نام مانگے۔سپیکر نے خط آئین کے آرٹیکل 175 کی شق 3 بی کے تحت لکھے ہیں۔
آئین کے آرٹیکل 175اے کی شق 3 بی کے تحت قائم ہونے والی خصوصی پارلیمانی کمیٹی تین سینئر ترین ججوں میں سے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ آف پاکستان کا انتخاب کرے گی۔آئین کے آرٹیکل 175 اے کی شق 3 بی کے تحت قائم کی جائے والی پارلیمانی کمیٹی 4 سینیٹرز اور 8 ممبران قومی پر مشتمل ہو گی۔کمیٹی میں سینٹ اور قومی اسمبلی میں موجود جماعتوں کو ان کے اراکین کے تناسب سے نمائندگی دی جائیگی.اسپیکر قومی اسمبلی نے چیئرمین سینیٹ جبکہ سیکرٹری جنرل قومی اسمبلی نے مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی، سنی اتحاد کونسل اور ایم کیو ایم کے پارلیمانی رہنماؤں کو خطوط ارسال کیے۔ خطوط میں خصوصی کمیٹی کے قیام کے لیے پارلیمانی رہنماؤں کو اپنے ممبران کے نام بھیجنے کا کہا گیا تھا۔