مریدکے آپریشن مکمل، ’ہر طرف تباہی کا منظر‘ پولیس اور مذہبی جماعت کے درمیان جھڑپوں میں جانی نقصان
مذہبی جماعت کے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے پنجاب پولیس کی کارروائی پیر کی علی الصبح شروع ہوئی، جو تقریباً پانچ گھنٹے بعد مکمل ہو گئی۔
پولیس کے مطابق، آپریشن کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں ایک ایس ایچ او ہلاک اور درجنوں اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ مذہبی نے الزام لگایا ہے کہ مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی گئی، تاہم اس کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔
موقع پر موجود صحافی جہانزیب نے بتایا کہ آپریشن کے بعد کا منظر انتہائی تباہ کن ہے۔ ان کے مطابق، “ہر طرف جلی ہوئی گاڑیاں، موٹر سائیکلیں اور سامان بکھرا ہوا ہے۔ ٹی ایل پی کا مرکزی کنٹینر مکمل طور پر جل چکا ہے، جس میں سے اب بھی دھواں اٹھ رہا ہے۔”
انہوں نے مزید بتایا کہ زمین پر گولیوں اور آنسو گیس کے شیلز کے خول بکھرے ہوئے ہیں جبکہ فضا میں آنسو گیس کی تیز بو اب بھی محسوس ہو رہی ہے۔
“یہاں کھڑا ہونا مشکل ہے، آنکھوں میں چبھن ہو رہی ہے، البتہ پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور جی ٹی روڈ کو چھوٹی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔”
عینی شاہدین کے مطابق، علاقے میں صفائی کا کام جاری ہے، اور مقامی شہری تباہ شدہ مقام کو دیکھنے اور تصاویر لینے کے لیے پہنچ رہے ہیں۔