58 پاکستانی فوجی شہید، 30 زخمی،طالبان کا دعویٰ

58 پاکستانی فوجی شہید، 30 زخمی،طالبان کا دعویٰ

افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ شب پاکستانی فورسز کے خلاف کارروائی میں 58 پاکستانی فوجی شہید اور 30 زخمی ہوئے ہیں۔ طالبان ترجمان نے مزید کہا کہ جوابی کارروائی کے دوران افغان فورسز نے متعدد پاکستانی پوسٹس تباہ کیں اور کچھ ہتھیار عارضی طور پر قبضے میں لیے۔ طالبان کے مطابق ان کارروائیوں میں نو افغان فوجی ہلاک اور 16 زخمی ہوئے، اور 20 پاکستانی سیکیورٹی پوسٹس مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔

ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق یہ حملے ڈیورنڈ لائن کے قریب افغان صوبوں کنڑ، ہلمند اور دیگر سرحدی علاقوں میں کیے گئے، اور یہ پاکستان کی طرف سے افغانستان میں مبینہ فضائی حملوں کے جواب میں تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ داعش خراسان (ISIS-K) کو پاکستان میں پناہ دی گئی ہے، جہاں تربیتی مراکز قائم ہیں اور جنگجوؤں کو کراچی اور اسلام آباد کے ہوائی اڈوں کے ذریعے پہنچایا جاتا ہے۔

چمن بارڈر پر صورتحال کشیدہ ہے۔ پاکستانی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے طالبان کی ایک اہم قرارگاہ پر کارروائی کی، بارڈر مکمل طور پر بند اور آمد و رفت معطل ہے۔ تجارتی سرگرمیاں رک گئی ہیں اور پاکستانی سیکیورٹی فورسز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ علاقائی ذرائع کے مطابق بمباری کے نتیجے میں خوف و ہراس کی فضا پھیل گئی ہے، اور کشیدگی نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں مزید تناؤ پیدا کر دیا ہے۔

ماہرین کے مطابق خطے میں امن و استحکام کے لیے فوری رابطے اور سفارتی سطح پر بات چیت کی ضرورت ہے۔

Author

آپ بھی پسند کر سکتے ہیں…
Leave A Reply

Your email address will not be published.